التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

نمازِ جمعہ | nimaz juma | learn islamic prayer

نمازِ جمعہ | nimaz juma | learn islamic prayer

نمازِ جمعہ | nimaz juma | learn islamic prayer

نمازِ جمعہ | nimaz juma | learn islamic prayer

واجب تخییری ہے اور نماز جمعہ ادا کرنے کے بعد نماز ظہر ساقط ہے(۱)
نماز جمعہ جماعت کے بغیر نہیں ہو سکتی، جماعت جمعہ کے لئے کم از کم پانچ آدمیوں کا ہونا ضروری ہے اور اس کا وقت وہی ہے جو نماز ظہر کا اوّل وقت ہے اور اس نماز میں پہلے پیش نماز ذیل کے دو خطبوں کو یا ان کی مثل دو خطبے پڑھے جن میں حمد و ثنائے پروردگار اور درود و سلام بر محمد و آل محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم وعظ و نصیحت مومنین کے لئے ہو اور خطبہ کو کسی مختصر سورہ یا آیت کے ساتھ ختم کرے۔

(۱) بنابر فتویٰ آقائے خوئی و آقائے شاہرودی نماز جمعہ اگر پڑھی جائے تو شرائط کے ساتھ واجب کی نیت سے پڑھی جائے گی اور اس کے بعد نماز ظہر کی ضرورت نہ رہے گی۔ اور یہی اقویٰ ہے (منہ)

خطبہ اوّل جمعہ

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
میں اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بڑا بخشنے والا مہربان ہے
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کانَ مَوْجُوْدًا قَبْلَ حُدُوْثِ الْاَشْیَآئِ وَ یَبْقٰی بَعْدَ
حمد اللہ ہی کے واسطے ثابت ہے جو پہلے تمام اشیأ کے حادث ہونے کے موجود تھا اور باقی رہے گا بعد
فَنَآء الْاَشْیَآئِ تَفَرَّدَبِالْاَوَّلِیَّۃِ وَالْقِدَمِ وَوَسَمَ کُلَّ شَیْئٍ مَّاعَدَاہُ
فنا ہونے اشیأ کے، وہ اوّل قدیم ہونے میں یکتا ہے اور اس نے ہر شئے کو جو اس کے سوا ہے
بِالْفَنَائِ وَالْعَدَمِ کَمَاقَالَ عَزَّشَأنُہُ کُلُّ شَیْئٍ ھَالِکٌ اِلَّاوَجْہَہُ
فنا و عدم کے ساتھ نشان کر دیا جیسا کہا اس اللہ شان اس کی بزرگ و برتر ہے فرمایا ہے ہر شئے سوائے
وَکُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَۃُالْمَوْتِطوَقَالَ کُلُّ مَنْ عَلَیْھَافَانٍ وَیَبْقٰی وَجْہُ
اسکی ذات کے ہلاک ہونے والی ہے اور ہر نفس موت کو چکھنے والا ہے اور اس نے فرمایا ہے جو زمین
رَبِّکَ ذُوالْجَلالِ وَالْاِکْرَامِ سُبْحَانَ مَنْ لایَخْفٰی عَلَیْہِ
پر ہے فنا ہونے والا ہے اور ذات تیرے پروردگار کی جو صاحب بزرگی اور عظمت ہے باقی رہے گی
اخْتِلافُ النِّیَّاتِ وَلا یَعْزُبُ عَنْہُ مَعَاصِی الْعِبَادِ فِی الْخَلَوَاتِ
پاک و منزہ ہے وہ اللہ جس پر اختلاف نیتوں کا پوشیدہ نہیں ہے اور گناہ بندوں کے اس سے پوشیدہ نہیں
سُبْحَانَ الَّذِیْ مِنْہُ خِلْقَۃُ الْعِبَادِوَاِلَیْہِ الْمَعَادُ فَمَنْ یَّعْمَلْ
جو انہوں نے خلوتوں میں کئے، پاک و منزہ ہے اللہ جس سے پیدائش بندوں کی ہے اور اسی کی طرف
مِثْقَالَذَرَّۃٍ خَیْرًا یَّرَہُط وَ مَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ شَرًّا یَّرَہُط
بازگشت ہے، پس جو ذرّہ بھر نیکی کرے گا اس کی جزا دیکھے گا اور جو بمقدار ذرہ بد عمل کریگااس کی سزا دیکھے گا
نَشْہَدُاَنْ لَّا ٓاِلٰـہَ اِلَّا ھُوَالْمَلِکُ وَالَّذِیْ لایُنَازَعُ فِیْ مُلْکِہٖ وَ
ہم شہادت دیتے ہیں کوئی خدا نہیں سوائے اسکے، وہ ایسا بادشاہ ہے کہ اسکے ملک میں جھگڑا نہیں اور اسکے حکم
لا یُضَآدُّ فِیْ حُکْمِہٖ یُعَذِّبُ مَنْ یَّشَآئُبِمَا یَشَآئُ کَیْفَ یَشَآئُ
میں ضد کرنے والا نہیں، عذاب کریگا جسے چاہے گا جس چیز سے چاہے گا جسطرح چاہے گا
وَیَرْحَمُ مَنْ یَّشَآئُ بِمَا یَشَآئُ کَیْفَ یَشَآئُ تَعْذِیْبُہُ الْمُسِیْئِیْنَ عَدْلٌ وَ
اور رحم کریگا جس پر چاہے گا جس چیز سے چاہے گا جس طرح چاہے گا، عذاب کرنا اس کا بدکاروں پر عدل ہے
عَفْوُہُ تَفَضُّلٌ وَنَشْہَدُاَنَّ مُحَمَّدًاسَیِّدُالْمُرْسَلِیْنَ وَِخَیْرُالْمُبَشِّرِیْنَ
اور معاف کرنا تفضل ہے اور شہادت دیتے ہیں ہم تحقیق محمد سردار رسولوں کے اور بشارت دینے
وَ الْمُنْذِرِیْنَ صَلّٰی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہِ الْھُدَاۃِ الْمَھْدِیِّیْنَ مَنْ رَّکِبَ سَفِیْنَتَھُمْ
اور ڈرانے والوں میں سب سے بہتر ہیں، رحمت اللہ کی ان پر اور انکی اولاد پر نازل ہو جو ہادی ہیں
نَجَا وَ اھْتَدٰی وَ مَنْ تَخَلَّفَ عَنْھَا ضَلَّ فَغَرِقَ وَ ھَوٰی
اور ہدایت یافتہ ہیں، جو شخص ان کی کشتی پر سوار ہوا اس نے نجات و ہدایت پائی اور جو ہٹ گیا وہ ڈوب گیااور
اُوْصِیْکُمْ عِبَادَاللّٰہِ بِالْاِعْتِصَامِ بِالتَّقْویٰ فَاِنَّہُ حَبْلٌ مَّتِیْنٌ وَّعُرْوَۃٌ وُّثْقٰی
وصیت کرتا ہوں تم کو اے بندگان خدا ساتھ چنگ مارنے پرہیزگاری پر کیونکہ وہ رسی مضبوط اور جائے گرفت
وَ بِمُبَادِرَتِکُمُ الْمَوْتَ قَبْلَ حَلُوْلِہٖ وَ اِعْدَادِ الْعَمَلِ الصَّا لِحِ
استوار ہے اور وصیت کرتا ہوں تم کو موت کیطرف پیش قدمی کی قبل اسکے نازل ہونے کے اور ذخیرہ کرنے
قَبْلَ نُزُوْلِہٖ فَاِنَّہُ وَارِدٌ وَّاقِعٌ نَّازِلٌ وَّ اِنْ تَفَرَّدَ مِنْہُ
کی عمل خیر کو قبل موت کے، کیونکہ وہ وارد واقع اور نازل ہونے والی ہے
اَوْکُنْتُمْ فِیْ بُرُوْجٍ مُّشَیَّدَۃِ ط اَللّٰہَ اَللّٰہَ عِبَادَ اللّٰہِ فَاِنَّ کُلَّ حَیٍّ فِیْ الدُّنْیَا ٓ
اگرچہ اس سے بھاگو یا مضبوط گنبدوں میں ہو، ڈرو اللہ سے اے بندگان خدا، جو شخص بھی زندہ ہے
اِلٰی فَنَآئٍ وَکُلَّ مُدَّۃٍ فِیْھَآاِلٰٓی اِنْتِھَآئٍ فَوَاعَجَبَاہُ کَیْفَ ھٰذِہٖ الْغَفْلَۃُ
دنیا میں وہ فنا ہونے والا ہے اور ہر مدت دنیا میں منتہی ہے
وَاِنَّمَانَحْنُ کَرَکْبٍ وُّقُوْفٍ مِّنْ اَبْنَآئِ السَّبِیْلِ سَیُضْرَبُ عَلَیْھِمْ
بڑا تعجب ہے کیسی یہ غفلت ہے اور حالانکہ ہم مثل ٹھہرے ہوئے مسافروں کے ہیں جن پر کوچ کا نقارہ بجنے والا
طَبْلُ الرَّحِیْلِ فَیَرْتَحِلُوْنَ عَمَّاقَلِیْلٍ وٰٓ أَسَفَاہُ اِلٰی مَتٰی تِلْکَ الرَّقْدَۃُ
ہو اور وہ تھوڑی دیر میں وہ سفر کو جائیں افسوس ہے کب تک یہ نیند ہے، درحالیکہ ہم ایسے گھر میں ہیں
وَنَحْنُ فِیْ دَارٍمبِالْبَلآئِ مَحْفُوْفَۃٍ وَبِالْغَدْرِمَعْرُوْفَۃٍلا تَدُوْمُ اَحْوَالُھَا
جو بلائوں سے گھرا ہے اور عذر کے ساتھ معروف ہے حالات اسکے ہمیشہ نہیں رہتے،
وَ لا تُسْلَمُ نُزَّالُھَا اَلْعَیْشُ فِیْھَا مَذْمُوْمٌ وَ الْاَمَانُ فِیْھَا مَعْدُوْمٌ
عیش اس میں مذموم ہے اور امان اس میں معدوم ہے
کَیْفَ لا تَعْتَبِرُوْنَ وَاِخْوَانُکُمْ قَدْ سَلَکُوْا فِیْ بُطُوْنِ الْبَرْزَخِ سَبِیْلاً
کیسے تم عبرت حاصل نہیں کرتے حالانکہ تمہارے بھائی برزخ کے اندر راستہ لے کر چلے گئے ہیں
وَفُقِدَتْ اَجْسَامُھُمْ وَعُمِیَتْ اَخْبَارُھُمْ اَمَدًا طَوِیْلاً جِیْرَانٌ لایَتَآٰ نَسُوْنَ
ا ور جسم اُنکے گم ہو گئے اور خبریں اُنکی مدت دراز سے مفقود ہیںاور وہ ایسے ہمسائے ہیں کہ ہم انس نہیں کرتے
وَاَحِبَّآئٌلایَتَزَاوَرُوْنَ وَاغُرْبَتَاہُ مِنْمبَیْتِ وَحْدَتِنَاوَمَنْزَلِ وَحْشَتِنَا
اور ایسے دوست کہ ایک دوسرے کی زیارت نہیں کرتے، فریاد ہے ہمارے تنہائی کے گھر سے اور ہماری وحشت
وَمَحَطِّ حُفْرَتِنَاوَمَفْرَدِغُرْبَتِنَاوَامُصِیْبَتَاہُ مَآاَسْرَعَ الطَّلَبُ
کی منزل سے اور ہماری گڑھے کی منزل سے اور ہماری مسافرت کی تنہائی سے وامصیبتا کتنی تیز طلب ہے
وَاَبْعَدَالسَّفَرُوَاَقَّلَ الزَّادُوَانَفْسَاہُ اِذَآاَسْلَمْنَاالْأَحِبَّآئُ اِلٰی الْمَلآئِکَۃِ
کتنی دور کا سفر ہے کتنا زاد راہ کم ہے افسوس ہے نفس سے جبکہ سونپ دیا حبیبوں نے ہمیں شدید اور درشت
الْغِلاظِ الشِّدَادِوَاحُزْنَاہُ اِذَاانْقَطَعَ ذِکْرُنَا عَنْ خَوَاطِرِالْأَحِبَّآئِ
فرشتوں کو، کیسا رنج اور اندوہ ہے جس وقت ہماری یاد دوستوں اور قریبیوں کے دلوں سے مفقود ہو جائے
وَالْاَقْرَبَآئِ اَکَلَتِ الدِّیْدَانُ مَحَاسِنَنَا وَ تَصَرَّمَتِ الْاَعْضَآئُ
اور بھلی بھلی صورتیں ہماری کیڑے کھا جائیں اور اعضا ہمارے جدا ہو جائیں
فَلْیَبْکِ الْبَاکُوْنَ قَبْلَ اَنْ لا یَنْفَعُ الْبُکَآئُ وَلْیَسْتَغْفِرُنَّ عَنْ الْخَطِیْئٰآتِ
پس چاہیے کہ رونے والے روئیں قبل اس کے کہ رونا نفع نہ دے، اور استغفار کریں اپنی خطائوں سے وہ ایسی
الَّتِیْ تَحُوْلُ بَیْنَ الْاُمَّہَاتِ وَالْاٰبَآئِ اِنَّ اَحْسَنَ الْحَدِیْثِ وَ اَبْلَغَ
خطائیں ہیں جو کہ درمیان امہات و آباء کے حائل ہو جاتی ہیں، تحقیق خوش ترین حدیث اور بلیغ ترین
الْمَوْعِظَۃِکِتَابُ اللّٰہِ اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِط
نصیحت اللہ کی کتاب ہے، میں پناہ مانگتا ہوں اللہ کے ساتھ شیطان راندہ شدہ سے
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
شروع کرتا ہوں ساتھ نام اللہ رحمن و رحیم کے
وَالْعَصْرِoاِنَّ الْاِنْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍo اِلَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْاوَعَمِلُوْا
قسم ہے زمانۂ (پیغمبرؐ) کی تحقیق انسان گھاٹے میں ہے مگر وہ لوگ جو ایمان لائے
الصّٰلِحٰتِوَتَوَاصَوْابِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْابِالصَّبْرِoط ’’صلوات ‘‘
اور عمل نیک کرتے ہیں اور آپس میں ایک دوسرے کو وصیت حق اور وصیت صبر کرتے ہیں
تھوڑی دیر بیٹھے اور تین مرتبہ درود پڑھ کر اٹھے اور دوسرا خطبہ پڑھے۔

خطبہ دوّم جمعہ

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
میں اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بڑا بخشنے والا مہربان ہے
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَo اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ
تمام تعریفیں سزاوار ہیں اس اللہ کیلئے جو تمام عالمین کا پالنے والا ہے، اے خدا تیرے لئے حمد مخصوص ہے
بَدِیْعُ السّٰمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ذَالْجَلالِ وَالْاِکْرَامِ رَبَّ الْأَرْبَابِ
تو آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا اور صاحب جلال و بزرگی اور مربّیوں کا پروردگار ہے
وَ اِلٰہَ کُلِّ مَألُوْہٍ وَ خَالِقَ کُلِّ مَخْلُوْقٍ وَ وَارِثَ کُلِّ شَیْئٍ
اور تمام بندوں کا معبود اور تمام مخلوق کا خالق اور تمام چیزوں کا وارث ہے
لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْئٌ وَھُوَبِکُلِّ شَیْئٍ مُّحِیْطٌ اَنْتَ اللّٰہُ لآ اِلٰـہَ
کوئی چیز اس کی مانند نہیں ہے اور وہ ہر چیز پر احاطہ کرنے والا ہے، تو ہی ایسا خدا ہے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں
اِلَّااَنْتَ الْاَحَدُالْمُتَوَحِّدُ الْفَرْدُ الْمُتَفَرِّدُ وَ اَنْتَ اللّٰہُ لآ اِلٰہَ
تو واحدِ یکتا اور فردِ یگانہ ہے تو ہی ایسا خدا ہے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں
اِلَّااَنْتَ الْکَرِیْمُ الْمُتَکَرِّمُ الْعَظِیْمُ وَالصَّلٰوۃُوَالسَّلامُ عَلٰی مُحَمَّدٍ
تو ہی کریم صاحب کرامت اور صاحب عظمت ہے، اور درود و سلام ہو محمدؐ پر
نَّبِیِّ الرَّحْمَۃِ سَیِّدِالْمَرْسَلِیْنَ وَعَلِیِّ بْنِ اَبِیْطَالِبٍ سَیِّدِالْوَصِیِّیْنَ
جو رحمت کا نبی اور رسولوں کا سردار ہے اور علی بن ابیطالبؑ پر جو تمام وصیّوں کا سردار ہے
وَفَاطِمَۃَالزَّھْرَآئِ سَیِّدَۃِالنِّسَائِ الْعَالَمِیْنَ وَالْحَسْنِ الْمُجْتَبٰی حُجَّۃِ
اور فاطمہ زہراؑ پر جو تمام عالمین کی عورتوں کی سردار ہے اور حسنؑ مجتبیٰ پر جو خدا کی حجت ہے
اللّٰہِ عَلٰی الْخَلْقِ اَجْمَعِیْنَ وَالْحُسَیْنِ الشَّہِیْدِالْمَظْلُوْمِ وَارِثِ
تمام مخلوق پر اور حسینؑ پر جو مظلوم شہید اور امیر المومنینؑ کا وارث ہے
اَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ زَیْنَ الْعَابِدِیْنَ
اور علی بن الحسینؑ زین العابدین پر
وَمُحَمَّدِبْنِ عَلِیٍّ بَاقِرِ عِلْمِ الْاَوَّلِیْنَ وَالْاٰخِرِیْنَ وَجَعْفَرِ بْنِ
اور محمد بن علی باقر علوم اولین اور آخرین پر اور جعفر بن محمد پر
مُحَمَّدٍنِالصَّادِقِ الصِّدِّیْقِ وَ الْمُقْتَدٰی بِاٰ بَائِہٖ الصَّالِحِیْنَ
جو صادق صدّیق اور آبائے صالحین کا پیرو ہے
وَ مُوْسٰی بْنِ جَعْفَرٍنِ الْکاظِمُ مِنْ اَوْلادِ النَّبِیِّیْنَ
اور موسیٰ بن جعفر پر جو نبیوں کی اولاد میں سے کاظم ہے
وَ عَلِیِّ بْنِ مُوْسٰی الرِّضَا مِنْ عِتْرَۃِ الْبَرَرَۃِ الْمُتَّقِیْنَ
اور علی بن موسیٰ رضا پر جو نیکو کار متقیوں کی عترت ہے
وَمُحَمَّدِبْنِ عَلِیٍّ نِالْجَوَّادِ وَلِیِّ الْمُؤْمِنِیْنَ وَعَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ
اور محمد بن علی پر جو جواد اور مومنوں کا ولی ہے اور علی بن محمد پر جو
نِالسِّرَاجِ الْمُنِیْرِاِمَامِ الْخَاشِعِیْنَ وَالْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ سَیِّدِ الْأَوْصِیَآئِ
روشن چراغ اور خشوع کرنے والوں کا پیشوا ہے اور حسن بن علی پر جو برگزیدہ وصیوں میں سے ہے
الْمُنْتَجَبِیْنَ وَالْخَلَفِ الْقَآئِمِ الْمَھْدِیِّ الْمُنْتَظَرِالْحُجَّۃِبَعْدَ اٰبَآئِہٖ
اور خلف قائم مہدی منتظر پر جو اپنے آبائے طاہرین کے بعد حجت ہے
عَلٰی خَلْقِکَ الْمُؤَدِّیْ عَنْ نَّبِیِّکَ وَوَارِثِ عِلْمِ الْمَاضِیْنَ مِنَ
تیری مخلوق پر اور تیرے نبی کی طرف سے ادائے احکام کرنے والا اور گزشتہ اوصیا کے علم کا وارث ہے
الْوَصِیِّیْنَ اَلَّذِیْ بِبَقَآئِہٖ بَقِیَتِ الدُّنْیَا وَبِیُمْنِہٖ رُزِقَ الْوَرٰی وَ بِوُجُوْدِہٖ
جس کی بقا سے دنیا باقی ہے اور اس کی برکت سے دنیا کو رزق دیا جاتا ہے اور اس کے وجود سے
ثَبَتَتِ الْأَرْضُ وَالسَّمَآئُ وَبِہٖ یَمْلائُ اللّٰہُ الْأَرْضَ قِسْطًاوَّعَدْلًا
قائم ہیں زمین و آسمان اور اسی کے سبب اللہ تمام زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا
کَمَا مُلِئَتْ ظُلْمًا وَّ جَوْرًا وَ عَجِّلْ لَّنَا اَللّٰھُمَّ ظُہُوْرَہٗ
جس طرح وہ ظلم سے جور سے بھر چکی ہو گی، اے خدا اس کا ظہور ہمارے لئے جلد کر
اِنَّھُمْ یَرَوْنَہٗ بَعِیْدًا وَّنَرَاہُ قَرِیْبًامبِرَحْمَتِکَ یَااَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ
بیشک وہ لوگ اسکو دور سمجھتے ہیں اور ہم اسے قریب جانتے ہیں اپنی رحمت سے اے زیادہ رحم کرنے والے
اَللّٰھُمَّ افْتَحْ لَنَااَبْوَابَ تَوْبَتِکَ وَرَحْمَتِکَ وَرِزْقِکَ الْوَاسِعِ
اے خدا ہمارے لئے اپنی توبہ اور رحمت اور رزق وسیع کے دروازے کھول دے
اِنَّا اِلَیْکَ مِنَ الرَّاغِبِیْنَ وَ اَتْمِمْ لَنَا اِنْعَامِکَ اِنَّکَ خَیْرُ
بیشک ہم تیری طرف رغبت کرنے والے ہیں اور اپنا انعام ہمارے لئے کامل کر بیشک تو سب سے بہتر نعمت
الْمُنْعِمِیْنَ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ بَقِیَّۃَ عُمْرِنَافِیٓ اَدَآئِ فَرْضِ الْجُمْعَاتِ وَ
دینے والا ہے اے خدا ہماری باقی عمر کو اپنی رضا کی خواہش کیلئے جمعوں کے فرض
الْحَجِّ وَالْعُمْرَۃِاِبْتِغَآئَ وَجْھِکَ یَارَبَّ الْعَالَمِیْنَ وَصَلّٰی اللّٰہُ
اور حج و عمرہ کی ادائیگی میں صرف کر اے عالمین کے پروردگار اللہ اور درود بھیج
عَلٰی مُحَمَّدٍوَّاٰلِہٖ الطَّیِّبِیْنَ الطَّاہِرِیْنَ وَالسَّلامُ عَلَیْہِ وَعَلَیْھِمْ
محمد اور اس کی آلِ طیبین و طاہرین پر اور سلام ہو اس پر اور ان سب پر
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو بڑا بخشنے والا مہربان ہے
قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌoج اَللّٰہُ الصَّمَدُoج لَمْ یَلِدْ۵لا
کہہ دے تو اے محمد وہ خدا ایک ہے اللہ بے نیاز ہے نہ کوئی اس سے پیدا ہوا
وَ لَمْ یُوْلَدْoلا وَ لَمْ یَکُنْ لَّہُ کَفْوًا اَحَدٌoط ’’صلوات ‘‘
اور نہ وہ کسی سے پیدا ہوا اور نہ کوئی اس کا ہمسر اور برابر ہے
پس نماز کے لئے اقامت پڑھی جائے اور نماز جمعہ کی پہلی رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ جمعہ پڑھے اور اگر یاد نہ ہو تو کوئی سورہ پڑھ لے۔

سورہ جمعہ

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
خدائے رحمن و رحیم کے نام سے شروع کرتا ہوں
یُسَبِّحُ لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ الْمَلِکِ
جو چیز آسمانوں میں ہے اور جو چیز زمین میں ہے (سب) خدا کی تسبیح کرتی ہے جو حقیقی بادشاہ
الْقُدُّوْسِ الْعَزِیْزِ الْحَکِیْمِ o ھُوَ الَّذِیْ بَعَثَ فِی الْاُمِّیِّیْنَ
پاک ذات غالب حکمت والا ہے وہی تو ہے جس نے مکہ والوں میں مبعوث فرمایا ایک رسول (محمد)
رَسُوْلًامِّنْھُمْ یَتْلُوْاعَلَیْھِمْ اٰیَاتِہٖ وَیُزَکِّیْھِمْ وَیُعَلِّمُھُمُ الْکِتَابَ
انہی میں سے جو ان کے سامنے اس کی آیتیں پڑھتے اور ان کو پاک کرتے اور ان کو کتاب و عقل کی باتیں
وَالْحِکْمَۃَ وَاِنْ کَانُوْامِنْ قَبْلُ لَفِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍoوَاٰخَرِیْنَ
سکھاتے ہیں اگرچہ اس سے پہلے یہ لوگ صریح گمراہی میں پڑے ہوئے تھے اور ان میں سے ان کو لوگوں
مِنْھُمْ لَمَّا یَلْحَقُوْا بِھِمْ وَھُوَالْعَزِیْزُالْحَکِیْمِ oذٰلِکَ فَضْلُ
کی طرف بھی بھیجا جو ابھی تک ان سے ملحق نہیں ہوئے اور وہ تو غالب حکمت والا ہے یہ خدا کا فضل ہے
اللّٰہِ یُؤْتِیْہِ مَنْ یَّشَآئُ وَاللّٰہُ ذُوالْفَضْلِ الْعَظِیْمِoمَثَلُ الَّذِیْنَ
جس کو چاہتا ہے عطا کرتا ہے اور خدا تو بڑے فضل و کرم کا مالک ہے جن لوگوں کے سروں پر تورات لدوائی گئی
حُمِّلُواالتَّوْرَاۃَ ثُمَّ لَمْ یَحْمِلُوْھَاکَمَثَلِ الْحِمَارِیَحْمِلُ اَسْفَارًا
پھر انہوں نے اس کے بار کو نہ اٹھایا ان کی مثال گدھے کی سی ہے جس پر بڑی بڑی کتابیں لدی ہوں
بِئْسَ مَثَلُ الْقُوْمِ الَّذِیْنَ کَذَّبُوْابِاٰیـَاتِ اللّٰہِ وَاللّٰہُ لا یَھْدِی
جن لوگوں نے خدا کی آیات کو جھٹلایا اان کی بھی کیا بری مثال ہے اور خدا ظالم لوگوں کو منزل مقصود تک نہیں
الْقَوْمَ الظَّالِمِیْنَoقُلْ یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ ھَادُوْا اِنْ زَعَمْتُمْ اَنَّکُمْ
پہنچایا کرتا (اے رسول) کہہ دو کہ اے یہودیو اگر تم یہ خیال کرتے ہو
اَوْلَیَآئُ لِلّٰہِ مِنْ دُوْنِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُا الْمَوْتَ اِنْ کُنْتُمْ
کہ تم ہی خدا کے دوست ہو اور لوگ نہیں تو اگر تم (اپنے دعوے میں) سچے ہو تو موت کی تمنا کرو
صٰدِقِیْنَo وَلایَتَمَنَّوْنَہُ اَبَدًام بِمَاقَدَّمَتْ اَیْدِیْھِمْ وَاللّٰہُ عَلِیْمٌ
اور یہ لوگ ان کیے ہوئے اعمال کے سبب کبھی اس کی آرزو نہیں کریں گے اور خدا تو ظالموں کو جانتا
بِالظّٰلِمِیْنَoقُلْ اِنَّ الْمَوْتَ الَّذِیْنَ تَفِرُّوْنَ مِنْہُ فَاِنَّہُ مُلٰقِیْکُمْ ثُمَّ
ہے اے(رسول) تم کہہ دو کہ موت جس سے تم بھاگتے ہو وہ تو ضرور تمہارے سامنے آئے گیپھر تم پوشیدہ
تُرَدُّوْنَ اِلٰی عَالِمِ الْغَیْبِ وَ الشَّہَادَۃِ فَیُنَبِّئُکُمْ بِمَا کُنْتُمْ
اور ظاہر کو جاننے والے خدا کی طرف لوٹائے جائو گے پھر جو کچھ بھی تم کرتے تھے وہ تمہیں بتائے گا
تَعْمَلُوْنَo یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِذَآ نُوْدِیَ لِلصَّلٰوۃِ مِنْ یَّوْمِ
اے ایمان دارو جب جمعہ کے دن نماز (جمعہ) کے لئے اذان دی جائے
الْجُمْعَۃِ فَاسْعَوْااِلٰی ذِکْرِ اللّٰہِ وَذَرُوْاالْبَیْعَ ذٰلِکُمْ خَیْرٌ لَّکُمْ
تو خدا کی یاد کی طرف دوڑ پڑو اور خرید و فروخت چھوڑ دو اور یہ تمہارے حق میںبہتر ہے
اِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَo فَاِذَا قُضِیَتِ الصَّلٰوۃُ فَانْتَشِرُوْا فِی
اگر تم سمجھتے ہو پھر جب نماز ہو چکے تو زمین میں (جہاںچاہو) جائو اور خدا کا فضل
الْاَرْضِ وَ ابْتَغُوْا مِنْ فَضْلِ اللّٰہِ وَاذْکُرُوْااللّٰہَ کَثِیْرًا لَّعَلَّکُمْ
(اپنی روزی) تلاش کرو اور خدا کو بہت یاد کرتے رہو تاکہ دلی مرادیں پائو(اور انکی حالت یہ ہے)
تُفْلِحُوْنَoوَاِذَارَأَوْتِجَارَۃًاَوْلَھْوًانِانْفَضُّوْااِلَیْھَاوَ
جب یہ سودا بکتا یا تماشا ہوتا دیکھیں تو اس کی طرف ٹوٹ پڑیں اور تم کو کھڑا ہوا چھوڑ دیں
تَرَکُوْکَ قَائِمًا قُلْمَا عِنْدَ اللّٰہِ خَیْرٌ مِّنَ اللَّھْوِ وَ مِنَ التِّجَارَۃِ
(اے رسول) کہہ دو کہ جو خدا کے ہاں ہے وہ سودے اور تماشے سے کہیں بہتر ہے
وَاللّٰہُ خَیْرُ الرَّازِقِیْنَo
اور خدا سب سے بہتر رزق دینے والا ہے
دوسری رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ منافقون پڑھے اگر یاد نہ ہو تو کوئی دوسرا سورہ پڑھا جا سکتا ہے۔

سورہ منافقون

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
شروع اللہ کے نام سے جو رحمن و رحیم ہے
اِذَآجَآئَ کَ الْمُنَافِقُوْنَ قَالُوٓانَشْھَدُاِنَّکَ لَرَسُوْلُ اللّٰہِ وَاللّٰہُ
جس وقت منافق تمہارے پاس آتے ہیں تو یہ کہتے ہیں کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ تم ضرور اللہ کے رسول ہو اور
یَعْلَمُ اِنَّکَ لَرَسُوْلُہطوَ اللّٰہُ یَشْہَدُ اِنَّ الْمُنَافِقِیْنَ لَکٰذِبُوْنَo
اللہ بھی جانتا ہے کہ بیشک اس کے رسول ہو اور اللہ گواہی دیتا ہے کہ یہ منافق ضرور جھوٹے ہیں
اِتَّخَذُوْا اَیْمَانَھُمْ جُنَّۃً فَصَدُّوْا عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اِنَّھُمْ سَآئَ مَا
انہوں نے اپنی جھوٹی قسموں کو سپہر بنا لیا پس لوگوں کو راہِ خدا سے روکا بیشک جو یہ عمل کرتے ہیں
کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ o ذٰلِکَ بِأَنَّھُمْ اٰمَنُوْا ثُمَّ کَفَرُوْا فَطُبِعَ عَلٰی
بہت ہی برا ہے یہ اس سبب سے کہ وہ ایمان لائے اور پھر کافر ہو گئے پس ان کے دلوں پر چھاپا لگا دیا گیا
قُلُوْبِھِمْ فَھُمْ لا یَفْقَھُوْنَ وَاِذَارَأَیْتَھُمْ تُعْجِبْکَ اَجْسَامَھُمْ وَ
تو وہ کچھ بھی نہیں سمجھتے اور جب تم ان کو دیکھو تو ان کا ڈیل ڈول تم کو اچھا دکھائی دیتا معلوم ہوگا اوراگر وہ
اِنْ یَّقُوْلُوْاتَسْمَعْ لِقَوْلِھِمْ کَأَنَّھُمْ خُشُبٌ مُّسَنَّدَۃٌط یَحْسَبُوْنَ
باتیں کریں تو تم ان کی باتیں سنو گے (مگر یہ علم و عمل سے یوں خالی ہیں) گویا وہ لکڑیاں ہیں جنہیں دیوار کے
کُلَّ صَیْحَۃٍ عَلَیْھِمْ ھُمُ الْعَدُوُّ فَاحْذَرْھُمْ قَاتَلَھُمُ اللّٰہُ اَنّٰی
سہارے کھڑا کر دیا ہو ہر چیخ کو یہ سمجھتے ہیں کہ انہی پر پڑتی ہے وہ دشمن ہیں ان سے بچتے رہو خدا ان کو غارت
یُوْفَکُوْنَo وَاِذَاقِیْلَ لَھُمْ تَعَالَوْایَسْتَغْفِرْلَکُمْ رَسُوْلُ اللّٰہِ لَوَّوْ
کرے کدھربہکے جاتے ہیں؟ جس وقت ان سے کہا جائے کہ آئو رسول خدا تمہارے لئے دعائے مغفرت
رُؤُوْسَھُمْ وَ رَأَیْتَھُمْ یَصُدُّوْنَ وَ ھُمْ مُسْتَکْبِرُوْنَo
کریں تو وہ اپنے سروں کو پھیر لیتے ہیں اور تم ان کو دیکھو گے کہ وہ متکبرانہ انداز سے منہ بھی پھیر لیتے ہیں
سَوَآئٌ عَلَیْھِمْاِسْتَغْفَرْتَ لَھُمْ اَمْ لَمْ تَسْتَغْفِرْلَھُمْ لَنْ یَّغْفِرَ اللّٰہُ لَھُمْ
خواہ تم ان کے حق میں دعائے مغفرت کرو یا نہ کرو اللہ ان کو ہرگز نہ بخشے گا ان کے لئے برابر ہے
اِنَّ اللّٰہَ لا یَھْدِی الْقَوْمَ الْفٰسِقِیْنَo ھُمُ الَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ
بیشک اللہ بدکار لوگوں کی رہبری نہیں فرماتا یہ وہی تو ہیں جو یہ کہتے ہیں
لا تُنْفِقُوْاعَلٰی مَنْ عِنْدَرَسُوْلِ اللّٰہِ حَتّٰی یَنْفَضُّوْاوَلِلّٰہِ
کہ رسول خدا کے پاس جو لوگ ہیں ان پر اپنا پیسہ خرچ نہ کرو تاکہ وہ بھاگ جائیں
خَزَآئِنُ السَّمٰوٰتِوَالْاَرْضِ وَ لٰکِنَّ الْمُنَافِقِیْنَ لا یَفْقَہُوْنَ
حالانکہ آسمانوں اور زمینوں کے خزانے اللہ ہی کے ہیںلیکن منافق (اتنا بھی) نہیں سمجھتے
یَقُوْلُوْنَ لَئِنْ رَّجَعْنَا اِلٰی الْمَدِیْنَۃِ لَیُخْرِجَنَّ الْاَعَزُّ
وہ کہتے ہیں کہ اگر ہم مدینہ پلٹ کر گئے تو جو زیادہ عزت دار ہے وہ مدینہ سے
مِنْھَا الْاَذَلُّط وَ لِلّٰہِ الْعِزَّۃُ وَ لِرَسُوْلِہٖ وَ لِلْمُوْمِنِیْنَ
ذلیل کو ضرور بہ ضرور نکال دے گا حالانکہ حقیقی عزت اللہ کی ہے اور
وَ لٰکِنَّ الْمُنَافِقِیْنَ لایَعْلَمُوْنَoیٰٓأَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا
اس کے رسول اور مومنین کی لیکن منافق (اتنا بھی) نہیں جانتے اے ایمان والو تم کو تمہارے
لاتُلْھِکُمْ اَمْوَالَکُمْ وَلااَوْلادَکُمْ عَنْ ذِکْرِاللّٰہِ وَ مَنْ یَّفْعَلْ
مال خدا کی یاد سے غافل نہ کرنے پائیں اور نہ تمہاری اولاد اور جو ایسا کریں گے وہی تو نقصان
ذٰلِکَ فَأُوْلٰٓئِکَ ھُمُ الْخٰسِرُوْنَoوَاَنْفِقُوْامِنْ مَّا رَزَقْنٰـکُمْ
اٹھانے والے ہیں اور جو کچھ ہم نے تم کو دیا ہے اس میںسے کچھ (ہماری راہ میں)خرچ
مِنْ قَبْلِ اَنْ یَّاتِیَ اَحَدَکُمُ الْمَوْتُ فَیَقُوْلُ رَبِّ لَوْلا اَخَّرْتَنِیْ
کرو قبل اس کے کہ تم پر موت آجائے پھر وہ یہ عرض کرے کہ اے میرے پروردگار تو نے مجھیتھوڑی سی
اِلٰی اَجَلٍ قَرِیْبٍ فَأَصَدَّقَ وَاَکُنْ مِّنَ الصّٰلِحِیْنَoوَلَنْ یُّؤَخِرَ
مہلت اور کیوں نہ دی کہ میں خیرات کرتا اور میں نیک بندوں میں سے ہوجاتا اور اللہ کسی نفس کو جب
اللّٰہُ نَفْسًا اِذَآ جَآئَ اَجَلُھَا وَاللّٰہُ خَبِیْرًٌم بِّمَا تَعْمَلُوْنَo
کہ اس کی اجل آجائے گی ہرگز مہلت نہ دے گا اور اللہ جو کچھ تم کرتے ہو اس سے خبردار ہے
اس نماز میں دو قنوت سنت ہیں۔۔ ایک پہلی رکعت میں رکوع سے پہلے اور دوسرا دوسری رکعت میں رکوع کے بعد۔۔۔ دونوں قنوت میں جو دُعا یاد ہو پڑھیں بہتر ہے یہ قنوت پڑھیں:
اَللّٰھُمَّ اِنَّ عَبِیْدًا مِّنْ عِبَادِکَ الصّٰلِحِیْنَ قَامُوْا بِکِتَابِکَ وَ سُنَّۃِ نَبِیِّکَ فَاجْزِھِمْ عَنَّا خَیْرَ الْجَزَائِ۔
تنبیہ: نماز جمعہ ایک فرسخ (تین میل/ تین فرلانگ) کے اندر دو جگہ نہیں ہو سکتی۔۔ اگر ایک مقام پر دو نمازیں پڑھی جائیں تو جو وقت ہوتے ہی پہلے پڑھی گئی ہے وہ درست ہے اور دوسری جو بعد میں پڑھی جائے وہ باطل۔۔ اور اگر دونوں ایک ہی وقت میں پڑھی جائیں تو دونوں باطل ہوں گی۔
مسئلہ: اگر نماز جمعہ واجب پڑھی جا رہی ہو تو دو فرسخ تک بسنے والوں پر اس میں شامل ہونا واجب ہے۔

اَللّٰھُمَّ ارْزُقْـنَا تَوْفِیْقَ الطَّاعَۃِ وَ بُعْدَ الْمَعْصِیَّۃِ وَ صِدْقَ النِّـیَّۃِ وَ عِرْفَانَ الْحُرْمَۃِ وَ اَکْرِمْنَا بِالْھُدٰی وَ الْاِسْتِقَامَۃِ وَ سَدِّدْ اَلْسِنَتِنَا بِالصَّوَابِ وَ الْحِکْمَۃِ وَ اِمْـلَائْ قُلُوْبَنَا بِالْعِلْمِ وَ الْمَعْرِفَۃِ وَ طَہِّرْ بُطُوْنَنـَا مِنَ الْحَرَامِ وَ الشُّبْھَۃِ وَ اُکْفُفْ اَیْدِیَـنَا عَنِ الظُّلْمِ وَ السَّرِقَۃِ وَ اُغْضُْضْ اَبْصَارَنَا عَنِ الْفُجُوْرِ وَ الْخِیَانَۃِ وَ اُسْدُدْ اَسْمَاعَنَا عَنِ اللَّغْوِ وَ الْغِیْبَۃِ وَ تَفَضَّلْ عَلٰی عُلَمَائِنَا بِالزُّہْدِ وَ النَّصِیْحَۃِ وَ عَلٰی الْمُتَعَلِّمِیْنَ بِالْجُہْدِ وَ الرَّغْبَۃِ وَ عَلٰی الْمُسْتَمِعِیْنَ بِالْاِتِّـبَاعِ وَ الْمَوْعِظَۃِ وَ عَلٰی مَشَایِخِنَا بِالْوَقَارِ وَ السَّکِیْنَۃِ وَ عَلٰی الشَّبَابِ بِالْاِنَابَۃِ وَ التَّوْبَۃِ وَ عَلٰی النِّسَآئِ بِالْحَیَائِ وَالْعِفَّۃِ وَ عَلٰی مَرْضٰی الْمُوْمِنِیْنَ بِالشِّفَآئِ وَالرَّاحَۃِ وَ عَلٰی مَوْتَاھُمْ بِالرَّأفَۃِ وَ الرَّحْمَۃِ وَ عَلٰی الْغُزَاۃِ بِالنَّصْرِ وَ الْغَلَبَۃِ وَ عَلٰی الْاُسَرَائِ بِالصَّبْرِ وَ الْقَنَاعَۃِ وَ عَلٰی الْاُمُرَائِ بِالْعَدْلِ وَ الشَّفَقَۃِ وَ عَلٰی الرَّعِیَّۃِ بِالْاِنْصَافِ وَ حُسْنِ السِّیْرَۃِ وَ بَارِکْ لِلْحُجَّاجِ وَ الزُّوَّارِ فِی الزَّادِ وَ النَّفَقَۃِ وَ اِقْضِ مَا اَوْجَبْتَ عَلَیْھِمْ مِنَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَۃِ بِفَضْلِکَ وَ رَحْمَتِکَ یَآ اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِ مُحَمَّد

ایک تبصرہ شائع کریں