نماز کا بیان | nimaz ka bayan | learn islamic prayer
واجب نمازیں
نماز پنجگانہ نماز آیات نماز طواف نماز
احتیاط
بڑے بیٹے پروالدین کی قضا نمازیں نماز اجارہ نماز جنازہ
نماز نذر نماز قضا نماز عہد نماز قسم
مقدمات نماز
(۱) وقت نماز
نماز صبح: صبح صادق سے لے کر طلوع آفتاب تک
نماز ظہر : زوال آفتاب سے عصر کے وقت مخصوص چار رکعت تک
نماز عصر: نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد سے غروب آفتاب تک
نماز مغرب: غروب آفتاب سے لے کر عشا کے وقت مخصوص تک
نماز عشا ٔ: نماز مغرب کے ادا ہونے کے بعد نصف شب تک
اوقاتِ فضیلت
نماز صبح: صبح صادق سے شروع ہو کر مشرقی سرخی تک
نماز ظہر: زوال آفتاب سے لے کر سایہ کے برابر ہونے تک
نماز عصر: نماز ظہر کے بعد سے لے کر سایہ کے دو برابر ہونے تک
نماز مغرب: غروب آفتاب سے مغربی سرخی کے دور ہونے تک
نماز عشا ٔ: نماز مغرب کے بعد شروع ہو کر رات کی تہائی حصے تک
(۲) قبلہ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنا ضروری ہے۔
(۳) نما زکے لئے بدن و لباس کا پاک ہونا ضروری ہے اور جائے سجدہ کا پاک ہونا بھی
واجب ہے۔
(۴) نماز کے لئے بدن و لباس اور جگہ کا مباح ہونا شرط ہے۔
(۵) نماز میں مرد کے لئے شرم گاہوں کا چھپانا واجب ہے اور عورت کے لئے تمام جسم کا
ڈھانپنا واجب ہے۔
مسئلہ: غیر ماکول اللحم کے اجزا ٔ سے بنے ہوئے لباس میں نماز درست نہیں
مسئلہ: مرد کیلئے سونا یا ریشمی لباس پہن کر نماز پڑھنا درست نہیں ہے
نوافل
شب و روز میں نافلہ فریضہ رکعتوں سے دوگنی ہیں
یعنی فریضہ رکعتوں کی تعداد سترہ ہے اور نافلہ رکعتوں کی تعداد چونتیس ہے:
صبح کے لئے دو رکعت فریضہ سے پہلے فضیلت کے وقت
میں پڑھی جاتی ہیں۔۔ ظہر کے لئے آٹھ رکعت دو دو کر کے وقت فضیلت میں فریضہ سے
پہلے پڑھی جاتی ہیں۔۔ اسی طرح عصر کے لئے بھی آٹھ رکعت دو دو کر کے وقت فضیلت میں
فریضہ سے پہلے پڑھی جاتی ہیں۔۔ اور نماز مغرب کے بعد وقت فضیلت میں چار رکعت دو دو
کر کے پڑھی جاتی ہیں۔۔ اور نماز عشا ٔ کے بعد دو رکعت نماز وتیرہ بیٹھ کر پڑھی
جاتی ہے جو کہ قیام کی ایک رکعت کے برابر ہے۔
نماز تہجد: یہ آٹھ رکعتیں ہیں
جو دو دو کر کے نصف شب کے بعد پڑھی جاتی ہیں اور ان کا طریقہ وہی ہے جو باقی نوافل
کا ہے اور دو رکعت نماز شفع جو نماز تہجد کے بعد پڑھی جاتی ہے اس کی دوسری رکعت
میں دعائے قنوت نہیں ہو گی اور نماز وتر ایک رکعت ہے جو نماز شفع کے بعد پڑھی جاتی
ہے۔۔۔ اس کا مختصر طریقہ یہ ہے کہ سورہ فاتحہ کے بعد تین مرتبہ سورہ توحید پڑھے
پھر دعائے قنوت کے لئے ہاتھ بلند کر کے ستر مرتبہ اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ رَبِّیْ وَ
اَتُوْبُ اِلَیْہ پڑھے اور پھر تین سو مرتبہ اَلْعَفْو پڑھے اور بعد میں چالیس
مومنین کیلئے دعا کرے۔۔ اسکے علاوہ اپنے لئے کوئی دعا پڑھ سکتا ہے۔
یہ نوافل کل چونتیس رکعتیں ہیں اور حدیث میں
وارد ہے کہ اگر فریضہ نمازوں میں کوئی کمی رہ جائے تو نوافل سے وہ کمی پوری ہو
جاتی ہے اور نماز مقبول ہوتی ہے، نیز فریضہ و نافلہ کل اکاون رکعات ہیں جو مومن کی
علامات قرار دی گئی ہیں۔
واجبات نماز
کل بارہ ہیں۔۔۔ جن میں سے پہلے پانچ واجب رُکن
ہیں اور باقی سات واجب غیر رکنی ہیں:
(۱) نیت (۲) تکبیرۃ
الاحرام (۳) قیام (۴) رکوع
(۵) سجود (۶) قرأت (۷) ذکر رکوع (۸) ذکر سجود
(۹) تشہد (۱۰) سلام (۱۱) ترتیب (۱۲) موالات
واجب رکنی: اسکی عمداً یا سہواً کمی و بیشی سے نماز باطل ہو جاتی ہے۔
واجب غیر رکنی: اس کی عمداً کمی و بیشی سے نماز باطل ہو جاتی ہے لیکن سہواً کمی یا زیادتی سے
نماز باطل نہیں ہوتی۔