یہ حارث سلمانی کا غلام تھا نہایت شجاع اور قاری قرآن تھا، جنادہ بن حارث
کے ہمراہ خدمت امام ؑ میںپہنچا اورعاشور کے دن پیادہ جہاد کیا جب زمین پر گرا تو
استغاثہ کی آواز بلند کی چنانچہ امام حسین ؑ اس کے بالین سر پہنچے واضح آنکھ
کھولی اور امام ؑ کے زانوپر اپنا سر دیکھا تو کہنے لگا آج مجھ جیسا خوش نصیب کون
ہو سکتا ہے کہ فرزند رسول ؐ کے زانو پر میرا سر ہے۔۔۔ بس راہی ملک بقا ہوا۔
التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔
یہاں کلک کریں
علامہ حسین بخش جاڑا کی تصانیف ، تفسیر انوار النجف، قرآن مجید کی بہترین تفسیر ، لمعۃ الانوار، اس میں شیعہ عقائد ، اصحاب الیمین، شہداء کربلا کے بارے ، مجالس کا مجموعہ، مذہب شیعہ کی حقانیت پر مدلل کتاب ، احباب رسول، کتاب اصحاب رسول کا جواب ، اسلامی سیاست، اصول دین کی تشریح پر مفصل بحث ، امامت و ملوکیت ، خلافت و ملوکیت کا جواب ، معیار شرافت، اخلاقیات ، انوار شرافت، خواتین کے مسائل، انوار شرعیہ، مسائل فقہیہ ، اتحاد بین المسلمین پر مبنی مناظرہ ، نماز امامیہ، شیعہ نما زکا طریقہ اور ضروری مسائل