یہ شخص کوفہ کا با شندہ ہے حضرت امیر ؑ کے اصحاب اور ان کے شیعوں میں سے
تھا، جب اس نے سنا کہ حضرت امام حسین ؑ مدینہ سے مکہ پہنچ چکے ہیں تویہ شخص کوفہ
سے آپ ؑ کی ملاقات کیلئے مکہ پہنچا اور پھر کربلا تک ہمرکاب رہا۔۔۔ اوقاتِ نماز
میں آنحضرتؑ کا موذّن بھی تھا، روزِ عاشور اِذن جنگ لے کر جہاد کیا اور ۱۵ یا بروایت ۱۸ ملاعین
کو تہِ تیغ کر کے جام شہادت نوش کیا، بعض
کتب میںہے کہ اس کا غلام (مبارک) بھی اس کے ہمراہ تھا اور دونوں اکٹھے میدا نِ جنگ
میںگئے اور دو نوں نے مل کر جہا دکیا (۱۵۰) ملاعین
کو فی النار کر کے شہید ہو گئے۔
التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔
یہاں کلک کریں
علامہ حسین بخش جاڑا کی تصانیف ، تفسیر انوار النجف، قرآن مجید کی بہترین تفسیر ، لمعۃ الانوار، اس میں شیعہ عقائد ، اصحاب الیمین، شہداء کربلا کے بارے ، مجالس کا مجموعہ، مذہب شیعہ کی حقانیت پر مدلل کتاب ، احباب رسول، کتاب اصحاب رسول کا جواب ، اسلامی سیاست، اصول دین کی تشریح پر مفصل بحث ، امامت و ملوکیت ، خلافت و ملوکیت کا جواب ، معیار شرافت، اخلاقیات ، انوار شرافت، خواتین کے مسائل، انوار شرعیہ، مسائل فقہیہ ، اتحاد بین المسلمین پر مبنی مناظرہ ، نماز امامیہ، شیعہ نما زکا طریقہ اور ضروری مسائل