سیف بن حارث اور مالک بن عبداللہ دونوں چچازاد تھے اور مادری بھائی بھی
تھے۔۔ روتے ہوئے امام ؑ کی خدمت میں پہنچے، آپ ؑ نے فرمایا اے میرے برادر زادے
روتے کیوں ہو؟ مجھے اُمید ہے ایک گھنٹہ کے بعد تمہاری آنکھیں روشن ہوں گی، عرض
کرنے لگے ہماری دعا ہے کہ خدا ہم کو آپ ؑ کا فدیہ قرار دے۔۔ خدا کی قسم ہم اپنی
جان کی خاطر نہیں رو رہے بلکہ روتے اس لئے ہیں کہ آپ ؑ نرغۂ اعدأ میں گھِر چکے
ہیں اور آپ ؑ کو بچا نہیں سکتے، آپ ؑ نے ان کے حق میں دعا فرمائی، پس دونوں اذن
لے کر میدان میں گئے اور جہاد کر کے شہید ہو گئے۔
التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔
یہاں کلک کریں
علامہ حسین بخش جاڑا کی تصانیف ، تفسیر انوار النجف، قرآن مجید کی بہترین تفسیر ، لمعۃ الانوار، اس میں شیعہ عقائد ، اصحاب الیمین، شہداء کربلا کے بارے ، مجالس کا مجموعہ، مذہب شیعہ کی حقانیت پر مدلل کتاب ، احباب رسول، کتاب اصحاب رسول کا جواب ، اسلامی سیاست، اصول دین کی تشریح پر مفصل بحث ، امامت و ملوکیت ، خلافت و ملوکیت کا جواب ، معیار شرافت، اخلاقیات ، انوار شرافت، خواتین کے مسائل، انوار شرعیہ، مسائل فقہیہ ، اتحاد بین المسلمین پر مبنی مناظرہ ، نماز امامیہ، شیعہ نما زکا طریقہ اور ضروری مسائل