یہ کوفہ کا باشندہ تھا۔۔۔ نہایت بہادر اور شہسوار تھا۔۔۔ جب حضرت مسلم ؑ
کوفہ میں تشریف لائے تو یہ بھی ان کی بیعت میں داخل ہوا، لیکن جب کوفیوں نے بے
وفائی کا مظاہرہ کیا تو یہ اپنی قوم میں چھپا رہا اور امام حسین ؑ کی ورودِ کربلا
کی اطلاع ملی تو ابن سعد کے لشکر میں داخل ہو کر کربلا پہنچا۔۔۔۔ کیونکہ اس بہانے
کے علاوہ کربلا پہنچنے کا کوئی اور ذریعہ نہ تھا، پس یہاں پہنچ کر امام حسین ؑ کی
فوج میں شامل ہو گیا اور امام عالیمقام ؑ کے قدموں میں جام شہادت پی کر راہی جنت
ہوا، حملہ اولیٰ میں اس کی شہادت مروی ہے۔
التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔
یہاں کلک کریں
علامہ حسین بخش جاڑا کی تصانیف ، تفسیر انوار النجف، قرآن مجید کی بہترین تفسیر ، لمعۃ الانوار، اس میں شیعہ عقائد ، اصحاب الیمین، شہداء کربلا کے بارے ، مجالس کا مجموعہ، مذہب شیعہ کی حقانیت پر مدلل کتاب ، احباب رسول، کتاب اصحاب رسول کا جواب ، اسلامی سیاست، اصول دین کی تشریح پر مفصل بحث ، امامت و ملوکیت ، خلافت و ملوکیت کا جواب ، معیار شرافت، اخلاقیات ، انوار شرافت، خواتین کے مسائل، انوار شرعیہ، مسائل فقہیہ ، اتحاد بین المسلمین پر مبنی مناظرہ ، نماز امامیہ، شیعہ نما زکا طریقہ اور ضروری مسائل