ذاکرین و واعظین کی زبان پر اس روایت کو شہرت حاصل ہے اگرچہ میں نے کسی
معتبر مدرک میں اس کو نہیں دیکھا کہ شب یازدہم جناب زینب علیا وجناب امّ کلثوم نے
جب بچوں کو ادھر ادھر سے تلاش کر کے جمع کیا تو ایک نشیب میں دو بچوں کو مو ت کی
نیند میں سویا ہوا پایا پس دونوں لاشوں کو اٹھا کر لائیں اور یہ بھی بیان کیا جاتا
ہے کہ تیر و نیزہ و پتھر و خنجر کے زخموں کے بجائے ان کے جسم پر گھوڑوں کے سموں کے
نشان پائے گئے ۔
وَسَیَعْلَمُ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا اَیَّ مُنْقَلَبٍ یَّنْقَلِبُوْن