اس ملعون نے میدانِ کربلا میں بہت ظلم کئے، چنانچہ جب امام مظلوم ؑ تپتی
زمین پرزخمی جسم کے ساتھ نہایت اطمینان وسکون محوِ مناجات پروردگارتھے تو اس
حرامزادے نے آپ ؑ پر نیزہ کا ایک وارکیا جو امامؑ کی ہنسلی میں لگا اورسینہ اقدس
میں سوراخ کرگیا، پھر دور ہٹ کرایک تیر مارا جو آپ ؑ کے حلق مبارک پر پیوست ہو
ا، مختار نے ایک دستہ فوج اس کی گرفتاری
کے لئے روانہ کیاتومعلوم ہوا کہ وہ بصرہ کی طرف فرارکرکے مصعب بن زبیرکی فوج سے
جاملا ہے، مختار نے خفیہ پولیس کو سخت حکم دیا کہ اس ملعون کی صحیح خبر معلوم کریں،
چنانچہ اس کا سراغ مل گیا اورمعلوم ہوا کہ وہ بصرہ سے قادسیہ کی طرف چلا گیا ہے پس
ایک دستہ اس کی تلاش میں روانہ ہوا چنانچہ قادسیہ اورعذیب کے درمیان اس کو پکڑا
گیا، مختار نے حکم دیا کہ اس کی ہرانگلی جداجدا کا ٹی جائے پھر اس کے ہاتھ پائوں
بندبند سے جدا کئے گئے پس ابلتے ہوئے تیل کی دیگ میں اس کو ڈال دیا گیا کہ وہ
ملعون اس میں جل کرراکھ ہوگیا۔
التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔
یہاں کلک کریں
علامہ حسین بخش جاڑا کی تصانیف ، تفسیر انوار النجف، قرآن مجید کی بہترین تفسیر ، لمعۃ الانوار، اس میں شیعہ عقائد ، اصحاب الیمین، شہداء کربلا کے بارے ، مجالس کا مجموعہ، مذہب شیعہ کی حقانیت پر مدلل کتاب ، احباب رسول، کتاب اصحاب رسول کا جواب ، اسلامی سیاست، اصول دین کی تشریح پر مفصل بحث ، امامت و ملوکیت ، خلافت و ملوکیت کا جواب ، معیار شرافت، اخلاقیات ، انوار شرافت، خواتین کے مسائل، انوار شرعیہ، مسائل فقہیہ ، اتحاد بین المسلمین پر مبنی مناظرہ ، نماز امامیہ، شیعہ نما زکا طریقہ اور ضروری مسائل