سہل سے روایت ہے کہ میں اپنے ایک نصرانی ساتھی کے ہمراہ بیت المقدس جارہا
تھا اور ہم بازار شام میں اس دن پہنچے جس دن اہل بیت کا اسیر قافلہ داخل ہو رہا
تھا، میرے نصرانی ساتھی کے پاس تلوار تھی جو کپڑوں میں اس نے چھپائی ہوئی تھی جب
اس نے سر مظلوم کربلا کو تلاوت قرآن کرتے دیکھا تو اس کی بصیرت کی آنکھیں روشن
ہوگئیں پس کلمہ شہادتین زبان پر جاری کرکے اسلام کے حلقہ میں داخل ہوگیا اور تلوار
میان سے نکال کر ان ملاعین پر حملہ آور ہو گیا، چنانچہ چند منافقین کو تہِ تیغ کر
کے جام شہادت پی کر راہی جنت ہوا۔۔۔ جب جناب اُمّ کلثوم نے شوروغل سنا اور پوچھا
تو معلوم ہوا کہ ایک نصرانی آپ کی نصرت کیلئے جہاد کرکے شہید ہوچکا ہے۔۔ پس بی بی
نے حسرت بھرے لہجے میں فرمایا کہ کیا حال
ہے اِن لوگوں کا کہ نصرانی تو اسلام کیلئے غیرت کررہے ہیں لیکن یہ لوگ اولادِ محمد
کو قتل کرکے اور ان کے اہل حرم کو قید کرکے خوش ہوررہے ہیں!
(مخزن البکا مجلس ۱۳)
التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔
یہاں کلک کریں
علامہ حسین بخش جاڑا کی تصانیف ، تفسیر انوار النجف، قرآن مجید کی بہترین تفسیر ، لمعۃ الانوار، اس میں شیعہ عقائد ، اصحاب الیمین، شہداء کربلا کے بارے ، مجالس کا مجموعہ، مذہب شیعہ کی حقانیت پر مدلل کتاب ، احباب رسول، کتاب اصحاب رسول کا جواب ، اسلامی سیاست، اصول دین کی تشریح پر مفصل بحث ، امامت و ملوکیت ، خلافت و ملوکیت کا جواب ، معیار شرافت، اخلاقیات ، انوار شرافت، خواتین کے مسائل، انوار شرعیہ، مسائل فقہیہ ، اتحاد بین المسلمین پر مبنی مناظرہ ، نماز امامیہ، شیعہ نما زکا طریقہ اور ضروری مسائل