فَنَادَتْہُ
الْمَلٰٓئِکَةُ وَھُوَ قَآئِم یُّصَلِّیْ فِی الْمِحْرَابِل اَنَّ اللّٰہَ
یُبَشِّرُکَ بِیَحْیٰی مُصَدِّقًام بِکَلِمٰةٍ مِّنَ اللّٰہِ وَسَیِّدًا
وَّحَصُوْرًا وَّنَبِیًّا مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(39) قَالَ رَبِّ اَنّٰی یَکُوْنُ
لِیْ غُلام وَّقَدْ بَلَغَنِیَ الْکِبَرُ وَ امْرَاَتِیْ عَاقِر قَالَ کَذٰلِکَ
اللّٰہُ یَفْعَلُ مَا یَشَآئُ (40) قَالَ رَبِّ اجْعَلْ لِّیْٓ اٰیَةً قَالَ اٰیَتُکَ اَلَّا تُکَلِّمَ النَّاسَ
ثَلثَةَ اَیَّامٍ اِلَّا رَمْزا وَ اذْکُرْ رَبَّکَ کَثِیْرًا وَّ سَبِّحْ
بِالْعَشِیِّ وَالْاِبْکَارِ (41)ع
ترجمہ:
پس اسے فرشتوں نے ندادی
درحالیکہ وہ کھڑے نماز پڑھ رہے تھے محراب میں اے زکریا!
تحقیق اللہ تجھے یحییٰ کو خوشخبری دیتا ہے
جو تصدیق کرنے والاہو گا کلمةُ اللہ کی اورسید اورپاکباز اورنبی ہوگا صالحین میں
سےo عرض کیا
اے پروردگار! میرے ہاں بچہ کیسے ہوگا حالانکہ مجھے بڑھاپا پہنچ چکا ہے اورمیری
عورت بانجھ ہے؟ کہا(فرشتے نے ) کہ خدااسی طرح جو چاہتا ہے کرتا ہےo عرض کیا اے ربّ مقرر کرمیرے
لئے کوئی نشانی فرمایا تیری نشانی یہ ہے کہ تو نہ بولے گا لوگوں سے تین دن تک مگر
اشارے سے اوریاد کر اپنے ربّ کو بہت اوراس کی تسبیح کر صبح وشامo
حضرت
زکریاؑکو حضرت یحییٰؑ کی بشارت
اِنَّ اللّٰہَ یُبَشِّرُکَ بِیَحْیٰ: جب
حضرت زکریا ؑ نے جناب مریمؑ کے پاس بے موسمی میوہ جات ملاحظہ فرمائے تو جناب مریمؑ
کی عظمت وکرامت دیکھ کر ان کے دل میں اسی جیسی باکرامت اولاد کی خواہش پیدا ہوئی
چنانچہ وہیں طیب اولاد کے لئے دعا مانگی جو منظور ہوئی اورخداوند کریم نے حضرت
یحییٰؑ کو حضرت عیسیٰؑ کے ساتھ اکثر امور میں مشابہت عطا فرمادی چنانچہ قرآن مجید
میں دونوں کے اوصاف سے اس حقیقت کا صاف پتہ چل سکتا ہے اوریہ حضرت زکریا ؑ کی دعا
کا اثر تھا اورحضرت یحییٰؑ کو مُصَدِّقًا بِکَلِمَةٍ فرمایا حالانکہ دوسرے مقام پر
کلمہ سے مراد حضرت مسیح ہیں تو اس آیت سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ حضرت یحییٰؑ حضرت
عیسیٰؑ کے اتباع واوصیامیں سے تھے۔
حُصُوْرًا: عورتوں سے بچنے والالیکن یہاں
مراد ہے خواہشات ولذات نفسانیہ سے پرہیز کرنے والا۔
اٰیَتُکَ: بروات عیاشی حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے مروی ہے کہ جب
حضرت زکریا ؑ کو فرشتے نے ولادتِ حضرت یحییٰؑ کی بشارت دی تو حضرت زکریا ؑ نے
اطمینان قلب کے لئے نشانی طلب کی تاکہ یقین ہوجائے کہ وہ آواز وسوسہ نہیں تھا پس
وحی ہوئی کہ تیری زبان تین دن بجزذکر خداکے عام کلام کرنے سے بند ہوگی پس اس نشانی
سے حضرت زکریا ؑ مطمئن ہوگئے۔