مرحوم نے 9 ماہ جون 1922 مطابق 19 صفر المظفر 1382 بروز جمعرات اپنی جائیداد واقع موضع کہاوڑ کلاں تحصیل بھکر میں انتقال فرمایا اور وہیں ریلوے لائن کے قریب ایک قبرستان میں مدفون ہوئے خدوند کریم ان کواپنے جوار و رحمت میں جگہ دے اور ہمیں ان کے نقوش پر چلنے کی سعادت نصیب فرمائے سال 1922 کے شیعہ قوم پر مصائب میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اس سال ماہ جون میں مولانا سید العلما اعلی اللہ مقامہ نے قوم کو داغ مفارقت دیا جس کا زخم قابل امذمال نہیں اور اسی سال کے اختتام پر 23 ما ہ اکتوبر مطابق 8 رجب 1386 بروز اتوار قدوۃ السالکین حضرت پیر سید فضل حسین شاہ صاحب قدس سرہ نے داعی اجل کر لبیک کہااور انکی موت بھی شیعان پاکستان کے لئے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے خداوند کریم ان کی مساعی کو قبول فرمائے اور پس ماندگان کو اپنی مرضات کی تحصیل کی توفیق مرحمت فرمائے اورمیں سچ کہتا ہوں کہ پیر صاحب قبلہ کی تبلیغی مساعی علماءکی تبلیغ و تدریس و تصنیف کی خدمات سے کم نہیں تھیں آپ نے زندگی کا اہم حصہ موضع کرڑ ضلع سرگودھا میں بسر کیا جس کی وجہ سے وہ عموما کرڑ کی طرف منسوب ہوتے تھے حالانکہ ان کا مقام ولادت جہلم کی ایک بستی ملیار تھی اور کرڑ کے بعد انہوں نے چک نمبر 21 علاقہ کوٹ مومن تحصیل بھلوال کو مرکز تبلیغ قرار دیااور ہزاروں تشنگان معارف کو اس جگہ سے درس معرفت ملا اور سینکڑوں کو توفیق توبہ نصیب ہوئی آپ کا مدفن چک 21 میں ہے آپ نے ایک سو برس کے لگ بھگ زندگی پائی ۔
التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔
یہاں کلک کریں
علامہ حسین بخش جاڑا کی تصانیف ، تفسیر انوار النجف، قرآن مجید کی بہترین تفسیر ، لمعۃ الانوار، اس میں شیعہ عقائد ، اصحاب الیمین، شہداء کربلا کے بارے ، مجالس کا مجموعہ، مذہب شیعہ کی حقانیت پر مدلل کتاب ، احباب رسول، کتاب اصحاب رسول کا جواب ، اسلامی سیاست، اصول دین کی تشریح پر مفصل بحث ، امامت و ملوکیت ، خلافت و ملوکیت کا جواب ، معیار شرافت، اخلاقیات ، انوار شرافت، خواتین کے مسائل، انوار شرعیہ، مسائل فقہیہ ، اتحاد بین المسلمین پر مبنی مناظرہ ، نماز امامیہ، شیعہ نما زکا طریقہ اور ضروری مسائل