التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

معرفت خداوندی کیلئے وجوب نظرو فکر پرعقلی ستدلال

وجوب نظر و فکر پر جو علمائے اعلام نے استدلال کیاہے اس کی آسان لفظوں میں توضیح و تنقیح یہ ہے کہ ہر قوت شعور رکھنے والا انسان جب اپنے اوپر نعمات ظاہر یہ وبا طنیہ کے غیر متناہی سلسلہ پر نگاہ کرتاہے تو قہرا اس کا ذہن ان نعمات  کا سبب تلاش کرنے کی طرف متوجہ ہوتاہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ ان نعمات کا موجد نہ میں خود ہو ں اورنہ مجھ جیسا کوئی اورانسان ہے نیز فطرت کا تقاضا یہ ہے کہ انسان جس چیز کو نہ جانتا ہو توجہ منعطف ہونے کے بعد اس کا ذہن اس کے جاننے کا خواہاں ہوتاہے پس اس توجہ کے بعد فطری طورپر اپنے منعم کو ڈھونڈنے کے لئے اس کے فکر میں تحریک پیدا ہوتی ہے نیز یہ احتمال بھی پیدا ہو جاتا ہے کہ محسن منعم کی معرفت سے غفلت کہیں سلب نعمت کی موجب نہ بن جائے پس دفع ضرر محتمل کے لئے فکر اس کی معرفت کے لیے بے چین ہو جاتی ہے اور چونکہ محسن کاشکر بھی عقلی و فطری فریضہ ہے اوریہ احتمال بھی پیدا ہوتاہے کہ ان نعمات کی بقا ءو دوام شاید ادائیگی شکر سے وابستہ ہواورشکر بغیر معرفت کے ناممکن ہے پس ثابت ہواکہ معرفت منعم کی طرف اقدام اور نظر و فکر کا وجوب ایک فطری فریضہ ہے معرفت تفصیلہ کے وجوب کی دلیل آسان عقلی طریقہ سے یوں بھی بیان کی جاسکتی ہے۔کہ جب انسان بلطف خداوندی بذریعہ تعلیم بنی اپنے صانع منعم و محسن کے وجود کی طرف متوجہ ہوتاہے جس کی جانب سے نعماتکا غیر متناہی سلسلہ جاری و مساری ہے تو وجدان سلیم اورطبع مستقیم اسے اس کی ذات و صفات کی معرفت کے لئے غور و فکر پر مجبور کرتی ہے اور انسانی ضمیر اس سے پیدا ہونے والی توجہ کی مہمل چھوڑ دینا احسان فراموشی بلکہ محسن کشی اورکفرعظیم سمجھتی ہے پس معلوم ہواکہ معرفت تفصیلہ کی تحصیل اوراس میں غور و فکر کا وجوب عقل کے نزدیک ایک بد یہی امر سے بشرطیکہ عقل میں صحت و سلامتی موجود ہواورتحصیل معرفت کے لئے غوروفکر کی خاظر علم کلام اوراس کی اصطلاحات و مباحث میں پڑنے کی ضرورت نہیں بلکہ اللہ کی وہ آیات جو آفاق میں بانفوس انسانیہ میں تکوینی طور پر موجود ہیں ان میں غورو خوض اورانبیا مرسلین و آئمہ طاہرین علہیم السلام کی فرمائشات اور ان کے ا قوال نورانیہ میں تامل و تدبر قلوب سلیمہ اوراذہان مستقیمہ کوا نوار معرفت سے منور کرنے کیلئے کافی ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں