التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

مولا نا قدس سرہ کا مجھ پر حسن ظن

تفسیر کی ہر جلد کا مطالعہ فرمانے کے بعد مجھے اپنے پاس بلواتے اور داد دیتے تھے جس سے میرے حوصلے بڑھتے جاتے تھے اور ان کے حسن ظن کا یہ عالم تھا کہ انہوں نے ضروری مسائل کا عراق سے دریافت کرنا چھوڑ دیا اور مسئلہ پیش آمدہ میں میر ی طرف رجوع فرماتے تھے اگر کسی مسئلہ میں کوئی وقت محسوس ہوتی تو مجھے بلوا کر سامنے پوچھ لیا کرتے تھے اور کسی وجہ سے مجھے دیر ہو جاتی تو مسائل کی فہرست تیار کرکے اپنے پاس محفوظ رکھ لیتے تھے اورجب میں حاضر ہوتا تو پوری فہرست کا جواب حاصل کر کے مجھے دعائیں دیتے اور خوش ہوتے تھے او ر اسی دوران میں ان کے معتقدین جس قدر ان سے مسائل دریافت کرتے تھے آپ ان کو بھی میری رجوع کرنے کا حکم صادر فرماتے تھے اگرچہ میں خود ان کے بحر ذخار علمی سے فیض یاب ہوا ہوں لیکن میرے متعلق ان کا حسن ظن ان کی انتہائی کرم فرمائی کا غماز ہے جو میرے لئے مائہ صد افتخار ہے اور میرا اندازہ ہے کہ اس وقت پاکستان میں جس قدر افاضل موجود ہیں خواہ مدرس مقرر خواہ پیش نماز غرضیکہ سب اہل علم طبقہ یا تو ان کے براہ راست شاگر دہیں یا ان کے شاگردوں کے شاگرد ہیں پس پاکستان بھر میں قوم شیعہ کی علمی باز گشت انہی کی طرف ہے اوروہ پوری قوم کے محسن ہیں اور ان کا یہ صدقہ جاریہ ان کے درجات کی بلندی کاضامن ہے مولانا کی کوئی تصنیف زیور طباعت سے آراستہ نہیں ہو سکی کیونکہ وہ مقام شہرت سے انتہائی گریزاں تھے ان کی مجالس کا قلمی مسودہ اب تک موجود ہے جو ایک بہت بڑا عملی ذخیرہ ہے اگر کسی وقت حالات سازگار ہوئے توان کو نقل کرکے ضروری وضاحت کے بعدطبع کرایا جائے گا تاکہ مرحوم کی یاد تازہ رہے چنانچہ صر ف 68 مجالس کا مجموعہ شائع کرا دیا گیا ہے جس کا نام المجالس المرضیہ ہے جس کا دوسرا ایڈیشن بھی اب چھپ چکا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں