شیخ صدوق اعلی اللہ مقامہ نے عقائد میں فرمایا ہے کہ انھما ملکان یہ دونو فرشتے ہین اور معافی الاخبار ہیں انہی سے ایک مضمون کی ایک روایت بھی مروی ہے لیکن علمائے ملت کو اس معنی میں ان سے کافی اختلاف ہے اور قرآن مجید کا فرمان بل ھو قرآن مجید فی لوح محفوظ کہ یہ قرآن مجید لوح محفوظ میں ہے آیت کا ظاہر مرحوم صدوق کی تائید نہیں کرتا اور مشہور یہی ہے کہ لوح ایک نورانی تختی ہے جس پر تمام علوم منقوش ہیں خواہ اس تختی کی جو بھی کیفیت ہے اور خواہ تحریر کسی بھی کیفیت یاطریقہ سے ہو اور قلم کے متعلق بھی ایسا ہی وارد ہے کہ کو پیداکرنے کے بعد حکم دیا گیا کہ لوح پرلکھ تو اس نے کان ومایکون کے علوم لکھ دیئے بہر کیف لوح وقلم کے متعلق اجمالی اعتقاد رکھنا ہی کافی ہے انکی تفصیل کو جاننا غیر ضروری ہے
التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔
یہاں کلک کریں
علامہ حسین بخش جاڑا کی تصانیف ، تفسیر انوار النجف، قرآن مجید کی بہترین تفسیر ، لمعۃ الانوار، اس میں شیعہ عقائد ، اصحاب الیمین، شہداء کربلا کے بارے ، مجالس کا مجموعہ، مذہب شیعہ کی حقانیت پر مدلل کتاب ، احباب رسول، کتاب اصحاب رسول کا جواب ، اسلامی سیاست، اصول دین کی تشریح پر مفصل بحث ، امامت و ملوکیت ، خلافت و ملوکیت کا جواب ، معیار شرافت، اخلاقیات ، انوار شرافت، خواتین کے مسائل، انوار شرعیہ، مسائل فقہیہ ، اتحاد بین المسلمین پر مبنی مناظرہ ، نماز امامیہ، شیعہ نما زکا طریقہ اور ضروری مسائل