التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

آیت صلوۃ

اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّؕ  (الایہ)  جناب  رسالتمآبؐ سے جب صلوۃ کا طریقہ پوچھا گیا تو آپ  نے فرمایاکہ میرے اوپر دم بریدہ صلوات نہ پڑھی کرو  جب لوگوں نے معنی پوچھا تو آپ  نے فرمایا میرے ساتھ میری آل  کو شریک نہ کرنا دم بریدہ صلوٰت  ہے ویسے تو لوگ  صلوات میں ازواج واصحاب کو بھی شامل کرلیاکرتے ہیں لیکن حق وباطل کے درمیان تمیز کرنے کے لئے ایک مقام محفوظ بھی موجود ہے جس سے اصل وبناوٹ کے درمیان واضح فرق معلوم ہوجاتاہے کہ نماز کے تشہد میں یہ درود وصلوٰت صرف  آلِ محمدؐ  کے لئے ہی مخصوص ہوجاتا ہے تو اس سے معلوم ہوتاہے کہ جناب رسالتمآبؐ  سے جو درود منقول ہے  وہ صرف یہی  ہے اور باقی لوگوں کے اپنی طرف سے جزباتی وخواہشاتی اضافے ہیں اور حضرت شافعی کی طرف بھی ایک شعر منسوب ہے

 یاھل بیت رسول اللہ حبکم        فرض من اللہ فی القرآن  انزلہ

 اے رسولؐ اللہ کے گھر والو تمہاری محبت اللہ کی جانب سے فرض ہے اس قرآن میں جو اس نے نازل فرمایا

وکفاکم من عظیم القدرانکم            من لم یصل علیکم لاصلوۃ ۃ لہ

اور تمہاری عظیم منزلت کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ جو تم پر درود نہ پڑھے  اسکی نماز باطل ہے

 تو تمام صحابہ کرام پر بلا استشنا  آل محمدؐ پر درود پڑھنا لازم تھا تو جس پر درود پڑھاجاتاہے اس میں کسی افضلیت وخوبی  کا اہوتا ضروری ہے ورنہ حکم صرف طرفداری بن جائے گا اور خدا کسی کی ناجائز  طرفداری نہیں کرتا پس جب طرفداری نہیں بلکہ استحقاق ہے  تو پھر کیا حق پہنچتا ہے کسی امتی کو خواہ صحابی ہو یاغیر کہ جس پر درود بھیجے اس پر حکومت کرے  اور درود پڑھنے والا آگے کھڑا ہو اور جس پر درود بھیجا جائے وہ پیچھے کھڑا ہو پس رسالتمآبؐ  کے بعد مقدم ہونے اور حاکم ہونے کا حق صرف آل محمدؐ  کو ہی حاصل  ہے  جن کا اشرف فرد حضرت علیؑ ہے تو گویا یہ ا-یت مجیدہ التزامی طور پر حضرت علیؑ کی خلافت بلافصل  کو ثابت کرتی ہے


ایک تبصرہ شائع کریں