التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

سابقہ ابحاث کاتتمہ - دین میں دوکانداری

یہ دستور عام ہے کہ جب بازار میں کوئی شئیی مقبول ہو جائے اورمنڈی میں اس کی مانگ عام  ہو جائے تو تاجر لوگ  اسی کی لین دین کو ترجیح دیا کرتے ہیں دین خداوندی  پہلے دن سے اسی مصبیت سے دو چار رہا ہے کیونکہ دعوت اسلامیہ کو خدا کی جانب سے جو مبلغ بھی لے کر آیا ہے اس کے دلائل کے سامنے صاحبان عقول جھک گئے تو شیطان نے فورا ان کو گمراہ کرنے کا حربہ نکال لیا اور وہ یہ کہ اس دین کی مقبولیت کے پیش نظر و اعیان حق کے علاوہ اس نے کئی اور دکاندار کھڑے کر دئیے جو دین کا ڈھنڈورا پیٹنے لگ گئے او ر دین اصلی میں اپنی طرف سے خواہشاتی اور جذباتی امور کی آمیزش کر کے اسے خوب چمکا سجا کر لوگوں کےسامنے پیش کر نے لگے اور قسمیں کھا کھا کر اپنی صداقت نما فریب کاریوں اور حق نما جعل سازیوں کے جال میں سادہ ضمیر انسانوں کو پھنسانے کے درپے ہوئے ادھر اللہ کے دین میں چونکہ صرف خلوص  کا ہی بول بالا تھا لہذا انہوں نے خلوص پر کئی ملمع کاریوں کے لیبل لگائے پس اصلی دین کے مقابلہ میں جب ان دکانداروں نے خواہشاتی دین پر اصلی دین کا لباس و لیبل چڑھا کر پیش کیا تو عوام کا لانعام نے اس کو مقبولیت کی نگاہ سے دیکھا اور نتیجہ یہ نکلا کہ اصلی دین والے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ گئے او ر بنا و ئی بای لے گئے ان سےمفت دین کوئی نہیں لیتا اوران سے بڑی سے بڑی قیمت ادا کر کے دین لینا معمولی بن گیا وہاں صر ف ثواب ہی ثواب تھا اور یہاں سودا اور  ثواب کی کھچڑی پکی ہوئی ہوتی ہے جس کے نتیجے میں ایسے لوگ  نہ دین کے رہتے ہیں اور نہ دنیا کے۔

ایک تبصرہ شائع کریں