التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

شہدائے احد کی فہرست

اس جنگ میں ستر مسلمان شہید ہوئے جن کے نام ذیل میں درج ہیں بروایت مجمع البیان کفار کی طرف سے ۱۸ آدمی قتل  ہوئے (تفسیر آیت لِیَقْطَعَ الخ)

۱حضرت حمزہ بن عبدالمطلب

۲۱ابوسفیان بن حارث

۴۱خارجہ بن زید

۶۱سلیم بن عمرو

۲عبداللہ بن حجش

۲۲حنظلہ بن عامراغسیل ملائکہ

۴۲سعد بن ربیع

۶۲ عنترہ

۳مصعب بن عمیر 

۲۳انیس بن قتادہ

۴۳اوس بن ارقم 

۶۳سہیل بن قیس

۴شماش بن عثمان

۲۴ابوحتبہ بن عمر و

۴۴مالک بن سنان

۶۴ذکوان بن عبدقیس

۵عمروبن معافہ

۲۵عبداللہ بن جبیر 

۴۵سعید بن سوید

۶۵عبیدبن معلی

۶حارث بن انس

۲۶ابوسعد خثیمہ بن خثیمہ

۴۶عتبہ بن ربیع

۶۶مالک بن تمیلہ

۷عمارہ بن زیاد

۲۷عبداللہ بن سلمہ

۴۷ثعلبہ بن سعد

۶۷حارث بن عدی

۸سلمہ بن ثابت

۲۸سبیع بن حاطب

۴۸ثقف بن فردہ

۶۸مالک بن ایاس

۹عمروبن ثابت

۲۹عمروبن قیس

۴۹عبداللہ بن عمرو

۶۹ایاس بن عدی

۱۰ثابت بن وقش

۳۰قیس بن عمر

۵۰ضمرہ

۷۰عمرو بن ایاس

۱۱رفاعہ بن وقش

۳۱ثابت بن عمرو

۵۱نوفل بن عبداللہ

۱۲حیل بن جابر (ابوحذیفہ یمانی)

۳۲عامربن خلد

۵۲عباس بن عبادہ

۱۳صیفی بن قیضی

۳۳ابوسبیر بن حارث

۵۳نعمان بن مالک

۱۴حباب بن قیضی

۳۴عمروبن مطرف

۵۴مجدربن زیادہ

۱۵عبادبن سہل

۳۵اوس بن ثابت

۵۵عبادہ بن حسحساس

۱۶حارث بن اوس

۳۶انسا بن نضر

۵۶ رفاعہ بن عمرو

۱۷ایاس بن اوس

۳۷قیس بن مخلد

۵۷عبداللہ بن عمرو

۱۸عبیدابن تیہان

۳۸کیسان

۵۸عمروبن حمبوح

۱۹ حبیب بن یزید

۳۹سلیم بن حارث

۵۹خلاد بن عمروبن جمبوح

۲۰یزیدبن حاطب

۴۰نعمان بن عبد عمرو

۶۰ابوایمن

 سلیم بن عمرو

عنترہ

سہیل بن قیس

ذکوان بن عبد قیس

عبید بن معلّٰیٰ

مالک بن تمیلہ

حارث بن عدی

مالک بن ایاس

یاس بن عدی

عمرو بن ایاس

 یہ ستر آدمی ہیں بنا برروایت ابن ہشام جو سیرت نبی میں اس نے شمار کئے ہیں (میزان) ، ان میں پہلے چار مہاجر ہیں اور باقی سب کے سب انصار میں سے ہیں۔

وَلَقَدۡ نَصَرَكُمُ اللّٰهُ بِبَدۡرٍ وَّاَنۡتُمۡ اَذِلَّةٌ ۚ فَاتَّقُوۡا اللّٰهَ لَعَلَّكُمۡ تَشۡكُرُوۡنَ‏ ﴿۱۲۳

اور تحقیق تمہاری اللہ نے مدد بدر میں جب کہ تم کمزور تھے پس اللہ سے ڈرو تا کہ شکر گزار بنو (123)

اِذۡ تَقُوۡلُ لِلۡمُؤۡمِنِيۡنَ اَلَنۡ يَّكۡفِيَكُمۡ اَنۡ يُّمِدَّكُمۡ رَبُّكُمۡ بِثَلٰثَةِ اٰلَافٍ مِّنَ الۡمَلٰٓٮِٕكَةِ مُنۡزَلِيۡنَؕ‏ ﴿۱۲۴

جب آپ مومنوں کو فرما رہے تھے کیا تمہیں کافی نہیں کہ مدد کرے تمہاری تمہارا رب ساتھ تین ہزار فرشتوں کے جو اتارے گئے (124)

بَلٰٓى ۙ اِنۡ تَصۡبِرُوۡا وَتَتَّقُوۡا وَيَاۡتُوۡكُمۡ مِّنۡ فَوۡرِهِمۡ هٰذَا يُمۡدِدۡكُمۡ رَبُّكُمۡ بِخَمۡسَةِ اٰلَافٍ مِّنَ الۡمَلٰٓٮِٕكَةِ مُسَوِّمِيۡنَ‏ ﴿۱۲۵

ہاں اگر تم صبر کرو اور تقوٰی اختیار کرو اور آ جائیں تم پر (دشمن) اسی جلدی سے (یا اسی غصہ سے) تو مدد کرے گا تمہاری تمہارا رب ساتھ پانچ ہزار فرشتوں کے جو اپنے کو علامت لگائے ہوئے ہوں گے (125)

وَمَا جَعَلَهُ اللّٰهُ اِلَّا بُشۡرٰى لَـكُمۡ وَلِتَطۡمَٮِٕنَّ قُلُوۡبُكُمۡ بِهٖ‌ؕ وَمَا النَّصۡرُ اِلَّا مِنۡ عِنۡدِ اللّٰهِ الۡعَزِيۡزِ الۡحَكِيۡمِۙ‏ ﴿۱۲۶

اور ایسا نہیں کیا تھا اللہ نے مگر تمہیں خوش کرنے کے لئے اور تا کہ مطمئن ہو جائیں تمہارے دل اس سے اور نصرت نہیں ہو گی مگر اللہ کی طرف جو غالب حکومت والا ہے (126)

ولقد  نصرکم اللہ   جنگ احد میں مسلمانوں پجر آپنے احسان کو ذکر کرکے بطور تذکرہ کے جنگ بدر کے احسان کو دہرایا تاکہ مسلمانوںخے قلوب مضبوط ہوں فرماتا ہے کہ جنگ احد کے موقعہ پر بزدلی کا اظہار کرنے والے دوگروہوں کو جسطرح خدانے ثابت قدمی کی توفیق مرحمت  فرمائی پس مومنوں  کو اللہ پر بھروسہ کرنا چائیے  اس نے اس سے پہلے جنگ بدر کے موقعہ پر بھی تو مسلمانوں  کی مدد کی تھی جبکہ یہ تعداد میں بہت کم اورقوت حرب میں کفار  کی بہ نسبت  بہت کمزور تھے جنگ بدر میں مہاجرااور۲۳۶انصار تھے جن کی جل تعداد ۲۱۳ تھی اوراس طرف کفار کی  ایک ہزار  کے لگ بھگ تھی  اس دن بھی علم جناب  امیراعلیہ السلام کے ہاتھ میں اورانصار کے علمبردار جناب سعد بنعبادہ یابروایت سعد بن معاذتھے

من فورھم فور کا معنی جوش وغضب بھی ہے اور اس کا معنی جلدی بھی ہے پہلے معنی کے لحاظ سے مطلب  یہ ہوگا کہ چونکہ جنگ بدر میں کفار کوبری طرح شکست  کا سامنا کرنا پڑا تھا لہذا ان میں جذبہ انتقام تھا اورپوری  تیاری کرکے لڑائی پر امادہ تھے تو خدا فرماتا ہے کہجس طرح میں نے تین ہزار فرشتوں  سے جنگ بدر مٰں تمہاری مدد کی تھی اگر تم ثابت قدم رہو اوررسول  کی نافرمانی سے بچو تو بے شک وہ جوش وغصہ  لے کر اجائیں میں پانچ ہزار فرشتے بھیج  کرتمہاری مدد کروں گا اوردوسرے معنی کے اعتبار سے مطلب  یہ ہوگا کہ جب کفارقریش جنگ احد سے وآپس ہوئے تو راستہ میں پشیمان  ہوئے کہ کاش مدینہ پر لوٹ وغارت  کی ہوتی چنانچہ انہوں نے وآپس پہٹنے کا عزم کرلیا ادھر جناب رسالتماب  کو بذریعہ وحی اطلاع پہنچی تو آپ نے صحابہ کو تیاری کا حکم  دیا اورفرمایا کہ اگر تم کو زخم پہنچے ہیں تو وہ لوگ بھی تمہاری طرح زخمی ہیں لہذا گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں اورفرمایا اگر تم ثابت قدم  رہو گے تو خداتمہاری پانچ ہزار فرشتوں کے ساتھ نصرت فرمائے گا پس مسلمان تیار ہو کرنکلے ادھر کسی نے کفار قریش کو مسلمانوں کے خروج کی اطلاع دے دی تو اب کفار گھبرئے کہ ممکن  ہے مسلمانوں کے ساتھ دوسرے تازہ دم لوگ بھی شامل  ہوں اورہم پر غلبہ حاصل کرلیں پس مکہ کی طرف انہوں نے تیز رفتاری سے سفر کیا اورمدینہ کی طرف دوبارہ رجوع کی جراء ت  نہ کی (مجمع البیان )

مسومین  حضرت امیر علیہ السلام  سے مروی ہے کہ جنگ بدر میں ملائکہ کی علامت یہ تھی کہ ان کے عمامے سفید تھے اورانہوں نے ایک کنارا عمامے کآپیچھے دونوںکندھوں کے درمیان لٹکایا ہوا تھا بعضوں نے کہا ہے کہ ابلق گھوڑوں پر سوار تھیاوران کے عمامے زردرنگ کے تھے (مجمع) ایک روایت میں ہے کہ نازل ہونے والے فرشتے حضرت علی کی صورت مٰں خدانے بھیجے تھے

غزوات نبوی کی فہرست

وہ غزوات  جن میں حضرت رسالتماب بنفس نفیس شریک تھے وہ  یہ ہیں

۱غزوہ ابوا 

۲غزوہ بواط

۳غزوہ عشیرہ

۴غزوہ بدرصغری

۵غزوہ بدرکبری

۶غزوہ بنی سلیم

۷غزوہ سویق

۸غزوہ ذیامر

۹غزوہ احد

۱۰غزو ہ حمراء الاسد

۱۱غوہ بنی نضیر

۱۲غزوہ ذات الرقاع

۱۳غزوہ بدر اخری

۱۴غزوہ دومتہ الجزل

۱۵ غزوہ خندق   

۱۶غزوہ بنی قریظہ 

۱۷غزوہ بنی لحیان

۱۸غزوہ بنی قرد

۱۹غزوہ بنی مصطلق

۲۰غزوہ حدیبیہ

۲۱غزوہ خیبر

۲۲غزوہ فتح مکہ

۲۳غزوہ حنین

۲۴غزوہ طائف

۲۵غزہ تبوک

 

 

 ان غزوات میں سے چند غزوات  میں آنحضرت خود بنفس نفیس لڑائی میں شریک ہوئے اوروہ یہ ہیں

۱غزوہ بدر کبری جو بروزجمعہ ۱۷رمضان ۲ہجری کو پیش آیا تھا۔

۲غزوہ احدجو شوال ۳ہجری کو ہوا۔

۳غزوہ خندق۔

۴غزوہ نبی قریظہ شوال ۴ہجری میں ہوئے۔    

۵غزوہ بنی مصطلق    

۶غزوہ بنی لحیان شعبان ۵ہجری       

۷غزوہ خیبر  ۶ہجری

۸غزوہ فتح مکہ رمضان ۸ہجری     

۹غزوہ حنین 

۱۰غزوہ طائف شوال  ۸ہجری

ان کے علاوہ چھوٹی جنگیں جن میں جی دستے بھیجے گئے ان کی تعداد ۳۶ بتلائی گئی ہے جوکتب تاریخ میں درج ہیں (ازمجمع البیان)

ایک تبصرہ شائع کریں