التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

تولی و تبۤری | Tawalla wa tabarra | khilafat o malookiat

تولی و تبۤری | Tawalla wa tabarra | khilafat o malookiat

 تولی و تبۤری | Tawalla wa tabarra | khilafat o malookiatتولی و تبۤری | Tawalla wa tabarra | khilafat o malookiat



حقیقت لیپ پوت کی محتاج نہیں ہوتی ، لیکن بناوٹ لیپ پوت ہی کا دوسرا نام تولِّی وتبّری ہوتا ہے ۔ مذہب شیعہ میں یہ نظریہ اساس مذہب کی حیثیت رکھتا ہے کہ کھرے کو کھرا کہو اور اس سے محبّت رکھو اور کھوٹے کو کھوٹا سمجھو اور اس سے نفرت کرو ۔ اسی بنا پر شیعہ مسلک کی رو سے کسی بڑے سے بڑی شخصیت کی غلطی کو لیپ پوت کر کے چھپا نا ناجائز ہے پس دورِ فتن کی تاریخ میں جن لوگوں نے حق کا ساتھ دیا اور شہید ہوئے ۔ شیعہ نظریہ کے ماتحت وہ واجب الاحترام بزگ تھے اور ان سے محبّت واجب ہے لیکن جن جن لوگوں نے حق کا ساتھ چھوڑدیا اور حق کے مقابلہ میں آگئے شیعہ نظریہ کی روسے وہ باغی تھے ظالم تھے اور باطل پر تھے خواہ وہ اس سے پہلے کتنی بڑی شخصیت کے مالک ہی کیوں نہ ہوں ان کا احترام اور بزرگی اس وقت تک مسلم تھی جب تک وہ حق کے ساتھی تھے جب اُنہوں نے حق سے انخراف کر لیا نہ ان کی بزرگی رہی نہ وہ قابل احترام رہے پس وہ قابل احترام رہے پس وہ قابِل نفرت و مذمت ہیں نہ کہ قابل تعریف و مدح ۔ البتہ جس کے متعلّق غلطی کرنے کے بعد توبہ ثابت ہو جائے تو شیعہ کے نزدیک اس کے احترام میں کمی نہیں ہوتی۔ اور شیعہ مذہب میں تولی اور تبّری کا یہی مفہوم ہے کہ نیک سے محبت کرو اور بُرے سے بیزاری کرو۔ شیعہ مسلک کُلّم عُدول کا قائل نہیں بلکہ جو راست با ز تھے اور ثابت قدم رہے یا پھسلنےکے بعد تائب ہوکر مرے وہ واجب الاحترام ہیں لیکن جو غلط کا ر تھے اور رہے اور توبہ کے بغیر مر گئے وہ قطعا واجب الاحترام نہیں ہیں۔ اور شیعہ مذہب کا یہی عقیدہ جمہور اہل اسلام کے تقلیدی عقیدہ سے ہمیشہ برسپر سکار رہا ہے اور اسی بنا پر شیعہ مذہب کا یہی عقیدہ جمہور اہل اسلام کے تقلیدی عقیدہ سے ہمیشہ برسر پکار رہا ہے اور اسی بنا پر شیعہ جمہوری اسلامی حکومتوں میں معتوب زندگی گذارنے پر مجبور ہوئے تھے چناچہ حجرسن عدی اور اس کے ساتھوں کو اسی الزام میں گرفتار کر کے معاویہ نے قتل کروایا۔ عمر و بن الحمق صحابی کو اسی عقیدہ کی پاداش میں معتوب قرار دے کر اس کی مردہ لاش سے سرکوالگ کیا گیا اور پھر تشہیر کرایا گیا اور میثم تمارکو اسی ہی عقیدہ کی سزا میں سولی پہ لٹکا یا گیا اور اموی دَور میں شیعان علی پر مظالم کے جو پہاڑ گرائے گئے گذشتہ صفحات میں مودودی صاحب کی زبانی ان کا معمولی اشارہ گذر چکا ہے اور مظالم امویہ کی رُوح فرسا تفصیل تاریخ کے صفحات میں اب تک موجُود ہے۔

شیعہ مذہب کی صداقت اور حقانیت کی اس سے بڑھ کر اور کیا دلیل ہوسکتی ہے کہ جبر و استبدار اور قمر و غلبہ کے صداقت اور حقانیت کی اس سے بڑھ کر اور کیا دلیل ہوسکتی ہے کہ جبر و استبداد اور وقمر و غلبہ کے تشدد کی چکیوں میں پس پس کہ بھی انہوں نے اپنے اُصول کو نہ چھوڑا ۔ اور شریعت رسول میں لیپ پوت کر کےباطل پر حق کا غلاف دینا گوارا نہ کیا۔ مودودی صاحب نے ایک واضع اُصول ذکر کیا ہے کہ غلطی کے صدور سے بزرگی میں میں فرق نہیں آتا 306 یعنی جس کو بزرگ مان لیا جائے وہ غلط کار ہونے کے باوجود بھی بزرگ رہتا ہے لیکن اس کے مقابلہ میں شیعہ نقطہ نظریہ ہے کہ کسی بزرگ کی بزرگی اس حد تک مسلّم ہے جب تک کہ وہ غلط کا ر نہ ہو ورنہ غلط کار کو شیعہ مسلمان غلط کار ہی کہے گا خواہ اس نے بزرگی کا لبادہ ہی کیوں نہ اوڑھ رکھا ہو۔ البتہ بھولُ چوک یا اتفاقی غلطی جو توبہ و استنفار سے محو ہوجائے وہ قابِل گرفت نہیں ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں